تحریر:فاطمہ منیر

آج ہم انار جیسے متبرک پھل کا ذکر کریں گے۔جس کا ذکر قرآن حکیم کی سورت رحمن میں موجود ہے۔ گویا یہ جنتیوں کا پھل ہے .روایات کے مطابق انار حضرت نوح علیہ السلام کے زمانے میں بھی موجود تھا نبی آخر الزمان حضرت محمد نے بھی اس پھل کی تعریف فرمائی۔ اس کے بارے میں یہ کہاوت مشہور ہے۔
“ایک انار سو بیمار”
جو اس کے فائدوں کے بالکل الٹ ہے۔قدیم اتباع کرام کی ریسرچ کے مطابق اس کا پانی،چھلکا اور انار دانہ تینوں شفائی اور دوائی اثرات سے مالا مال ہیں۔
ہمارے ہاں یہ خوش ذائقہ پھل بڑے شوق سے استعمال کیا جاتا ہے۔اس حقیقت سے کون انکار کر سکتا ہے کہ آج بھی ہمارے دیہی گھرانوں میں خاص طور پر اور شہری گھرانوں میں انار دانہ،پودینہ اور سفید زیرہ کی ہاضم ہذا چٹنی دسترخوانوں کی زینت بنی ہوئی ہے۔ عام طور پر انار کی تین قسمیں ترش،میٹھا اور بےدانہ انار منڈیوں میں فروخت ہوتی ہیں۔اطبا کرام نے اس کا مزاج سرد لکھا ہے۔اس میں پانی کی مقدار 78 فیصد ہے اور
نشاستہ دار اجزاء بڑی قلیل مقدار میں پائے جاتے ہیں۔
وٹامن اے اور سی کے علاوہ کیلشیم،پوٹاشیم،فاسفورس اور فولاد کے اجزاء بھی اس میں موجود ہوتے ہیں۔ قدرت نے اس میں ہائیڈروکلورک ایسڈ بھی وافر مقدار میں سمو دیئے جاتے ہیں۔اور جگر کی اصلاح کر کے غذا کو جزو بدن بناتے اور بھوک کھل کر لگاتے ہیں۔

قدیم اطباع کرام کی ریسرچ کے مطابق میٹھے انار کا جوس پیاس کو بجھاتا ہے۔صفرا کی غلبے کو کم کرتا ہےاور پرانے سے پرانے ضدی بخاروں کے زور کو توڑتا ہے۔انتہائی مفروح ہونے کی وجہ سے طبیعت میں فرحت و سکون پیدا کر کے گھبراہٹ اور بے چینی کو دور کرتا ہے۔دل و دماغ کو فرحت بخشتا اور معدہ اور جگر کو قوت دیتا ہے۔
آج کل مائیں اپنے بچوں کی پیلی رنگت چڑچڑے پن اور بھوک نہ لگنے کی وجہ سے پریشان ہیں۔ان کو چاہیے کہ انار کے موسم میں بچوں کو روزانہ ایک انار کا جوس صبح ناشتے سے پہلے پلائیں۔پھر قدرت خداوندی کا نظارہ دیکھیں۔ میٹھے انار کا جوس گھونٹ گھونٹ پینے سے قہہ بھی بند ہو جاتی ہے۔
ہمارے ہاں اکثر عورتوں اور بچوں میں خون کی کمی (انیمیا) کی شکایات عام ہیں۔فولاد کی خاصی مقدار ہونے کی وجہ سے انار حیاتین بھری قدرتی دوا اور غذا کا کام دیتا ہے۔
انار کے چھلکے کو ہم بےکار سمجھ کر پھینک دیتے ہیں۔یہ بھی بڑے کام کی چیز ہے۔اس چھلکے کو جلا کر راکھ تیار کر لیں 15 گرام راک میں 100 گرام مکھن ملا کر رکھ لیں۔یہ کم خرچ زخم پرانے سے پرانے زخم ٹھیک کر دیتا ہے۔
بواسیری مسوں پر یہ مرہم لگانے سے جلن سوزش دور ہو کر خون بھی رک جاتا ہے۔جب منہ پک جائے زبان اور تالو سود جائیں یا مسورڑوں سے خون اور پیپ آنا شروع ہو جائے تو 50 گرام انار کا چھلکا آدھا لیٹر پانی میں خوب جوش دے کر چھان لیں۔اور اس میں پھٹکری کھل کردہ دو گرام ملا کر دن میں تین یا چار مرتبہ اس کی کلیاں کرنے سے جملہ تکلیف دو یا تین یوم میں بفضل خدا رفع ہو جاتی ہے۔
یرقان کے مریضوں کے لیے میٹھے انار کا جوس کسی آبِ حیات سے کم نہیں۔ایسے مریضوں کو بطور غذا اور دوا دن میں دو تین مرتبہ انار کا جوس پلانے سے صفرا کی زیادتی اعتدال پر آکر بےچینی رفع ہو جاتی ہے اور قدرتی طور پر جگر صاف اور شفاف ہو جاتا ہے۔
آج کل اکثر خواتین و حضرات غذائی،بدہضمی انتڑیوں کی سوزش کی وجہ سے پیچش اور پتلے پاخانے یا دست آنے کی شکایات کرتے ہیں۔اس لیے ایک انتہائی کم خرچ اور گھریلو نسخہ قارئین کرام کی پیش خدمت ہے۔
انار دانہ سونف اور کالی ہڑڑ برابر وزن لیکر اس کا سفوف تیار کر لیں۔ آدھی سے ایک چائے والی چمچی صبح و شام پانی سے کھانے سے پتلے پاخانے،پیٹ کا درد بدہضمی اور پیچش جیسی تکالیف رفع ہو کر مادہ اور انتڑیوں کو قوت ملتی ہے اور نظام انہضام درست ہو جاتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *