تحریر:حکیم محمد سلیم شیخ

ایک مشہور پھل ہے اس کو انگریزی میں اورنج کہا جاتا ہے سائز اس کا سیب کے برابر اس کا رنگ کچی حالت میں سبز اور پکنے پر سرخی مائل بزوری ہوتا ہے اس کا چھلکا چکنا اور ہموار ہوتا ہے۔ اس کی پھانکیں(قاشیں)چھلکے کے ساتھ جڑی ہوئی نہیں ہوتیں جس طرح مالٹے کی ہوتی ہیں۔ سنگترہ کا درخت سدا بہار ہوتا ہے اور اس کی شاخوں میں سفید رنگ کے مخصوص خوشبو والے پھول لگے ہوتے ہیں۔ سنگترہ میں وٹامن سی سٹرک ایسڈ فولک ایسڈ کے علاوہ یہ غذائی ریشہ کا بھی اہم ذریعہ ہے۔ علاوہ ازیں اس میں تقریبا تمام وٹامنز پائے جاتے ہیں۔ کیلشیم فاسفورس اور کاپر بھی وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔
سنگترہ مفرح ہونے کے ناطے دافع تعفن بھی ہوتا ہے۔ یہ دل کی بیماریوں ضعف قلب اور خفقان کو دور کرنے کے علاوہ کینسر کی کچھ اقسام کی روک تھام کرتا ہے۔ حاملہ خواتین کے حمل کے دوران اس کا استعمال کرنے سے بھرپور غذائی توانائی ملنے کے علاوہ پیدا ہونے والا بچہ رنگت میں سفید ہوتا ہے۔ وٹامن سی کا خزانہ ہونے کی وجہ سے یہ فولاد کو جزو بدن بناتا ہے۔ اس سے جلد صاف ستھری چہرہ ہشاش بشاش رہتا ہے۔ مسوڑے تندرست رہتے ہیں اور یہ مرض سکردی ہیضہ اور ٹائیفائیڈ میں بھی بڑا مفید ہے۔
بھوک نہ لگتی ہو کھایا پیا ہضم نہیں ہوتا ہو تو آپ سنگترہ کا استعمال اس طرح کریں۔ سنگترہ کی قاشوں پر سونٹھ اور کالا نمک چھڑک کر استعمال کریں۔
سنگترہ کا چھلکا سکھا کر سفوف کر لیں دو ماشہ کی مقدار میں استعمال کرنے سے درد جلد ہی بھاگ جائے گا۔
ٹائیفائیڈ بخار میں مریض کی قوت ہاضمہ کمزور ہونے کے علاوہ پیاس بھی زیادہ لگتی ہے۔ اس لیے سنگترہ سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں۔ اگر سارا دن مریض کو تھوڑی تھوڑی مقدار میں جوس استعمال کرایا جائے تو یہ مریض کو کمزور نہیں ہونے دیتا۔ مریض کو جو کہ دلیے کے ساتھ سنگترے کا جوس ملا کر دینے سے مریض کی تمام غذائی ضروریات پوری ہوتی ہیں۔دافع تعفن ہونے کی وجہ سے زہریلے مواد کو بھی خارج کرتا ہے۔ اگر آپ سنگترہ کا شربت بنانا چاہیں تو اس کا نسخہ حاضر ہے۔سنگتروں کا ایک لیٹر رس یعنی جوس نکال لیں ایک کلو چینی عرق کیوڑہ عرق بید مشک ہر ایک پاؤ لیٹر لے لیں تمام کو ملا کر آگ پر پکا کر شربت کا قوام تیار کر لیں۔ دوران تیاری اس میں ایک ساشہ ست لیموں اور ایک ماشہ سجی کھار بھی ملا لیں۔ جب شربت تیار ہو جائے تو اس میں فی بوتل کے حساب سے ست لوبان بھی چھ ماشہ کی مقدار میں ملا دیں۔ تاکہ شربت عرصہ دراز پڑا رہے تو خراب نہ ہو۔
اس شربت کو دو چار تولہ پانی میں ملا کر استعمال کر لیا جائے تو یہ گرمی اور پیاس کو تسکین دیتا ہے اور یہ شربت مقوی دل بھی ہے۔
علاوہ ازیں ایک اور مفرح نوش نسخہ حاضر ہے۔ ایک گلاس پانی چینی سے میٹھا کر لیں۔ اس میں ایک ماشہ میٹھا سوڈا حل کر لیں۔ بعد ازاں ایک سنگترہ کا جوس نکال لیں اس کو چینی والے پانی میں ملا لیں۔ ملانے سے ایک جوش پیدا ہوتا ہے گھبرائے مت جوش ختم ہوتے ہی اس کو پی لیں نہایت خوش ذائقہ شربت ہے۔
شربت سنگترہ معدہ کی سوزش اور حدت کو فورا تسکین دیتا ہے۔ گرمیوں میں استعمال فرحت بخشتا ہے قبض کشائی بھی عمدگی سے کرتا ہے۔جگر کے درد کرنے کے علاوہ یرقان کی بھی بے نظیر دوا ہے۔ قوت ہاضمہ کو تقویت دے کر بھوک بڑھاتا ہےاور یہ مقوی دل بھی ہے کیونکہ اس کے عذاب کو بھی دور کرتا ہے۔
خواتین اور جوان بچوں کے چہروں پر کیل مہاسے اور داغ دھبے وغیرہ بنے ہوں تو اس کے لیے سنگتروں کا چھلکا سکھا کر باریک سفوف کر لیں۔ رات سوتے وقت پانی سے پیسٹ بنا کر چہرے پر لگائیں صبح تازہ پانی سے چہرہ دھو لیں۔ تو چند دنوں کے استعمال سے چہرے کی رونق دوبالا ہو جائے گی۔ اور چہرہ خوبصورت ہو جائے گا اور روزانہ ساتھ سنگترہ بھی کھائیں تو سونے پہ سہاگہ۔
یہ بچوں کے لیے بہترین ٹانک غذا ہے۔ شیر خوار بچے جن کو مائیں اپنا دودھ نہیں پلاتیں وہ بچے کمزور ہوتے ہیں تو اس کے لیے سنگترہ کا جوس استعمال کرانے سے بچے بہت ساری بیماریوں سے محفوظ رہنے کے علاوہ موٹے تازے بھی ہو جاتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *