تحریر:اسماء تاثیر
✪⋆ آپ ﷺ بچوں کے ساتھ انتہائی شفقت سے پیش آتے. ان کے پاس سے گزرتے توخود سلام کرتے۔
☆ فاطمہ ؓ آتیں تو ان کا ہاتھ اور ماتھا چومتے پھر خاص جگہ پر بٹھاتے۔
●حضرت حسن ؓ بن علی ؓ کے لیے اپنی زبان نکالنے تو وہ آپ ﷺ کو دیکھ کر مسکراتے یعنی بچوں کے ساتھ بچوں کے ساتھ بچوں کی سطح پر معاملہ کرتے۔
حسن ؓ کو اٹھا کر کہتے “میں اس سے محبت کرتا ہوں، تم لوگ بھی اس سے محبت کرو،،
✒️《کَانَ یُصَلِّی والْحَسْنُ وَالْحُسَیْنُ یَلْعَبَانِ………… الخ》
آپ ﷺ نماز پڑھ رہے ہوتے اور حسن ؓ اور حسین ؓ کھیل رہے ہوتے، آپ ﷺ کو پیٹھ پر سوار ہو جاتے۔
✒️《کَانَ یُصَلِّی وَھُوَ حَامِلٌ اُمَامَة•》
امامہ ؓ جو آپ ﷺ کی نواسی تھیں آپ ﷺ کے کندھے پر ہوتیں اور آپ ﷺ نماز پڑھا رہے ہوتے
آج اگر نماز پڑھتے وقت ماں کے پاس بچہ رو رہا ہو تو اسے کھینچ کر ماں سے دور کر دیا جاتا ہے حالانکہ ماں بچے کو اٹھا کر بھی نماز پڑھ سکتی ہے۔
✪⋆ بچوں سے محبت اور لاڈ پیار کرتے. حضرت زینبؓ جو حضرت اُمِ سلمہ ؓ کی بیٹی تھیں،آپ ﷺ کو ان کو زوینب، زوینب کہہ کر پکارتے۔
✪⋆ محمود بن ربیعؓ کہتے ہیں کہ آپ ﷺ ہمارے گھر تشریف لائے، میں اس وقت پانچ سال کا تھا، آپ ﷺ نے ہمارے کنوئیں سے پانی کا گھونٹ بھرا اور میرے چہرے پر پھوار ڈالی یعنی بچوں کے ساتھ دل لگی بھی کرتے۔